- Get link
- Other Apps
- Get link
- Other Apps
قربانی کے گوشت سے کھانے کی ابتداء
سوال بقرعید کے روز قربانی تک روزہ رکھنا اور قربانی کے گوشت سے روز کھولنا کیا واجب ہے؟
جواب : رسول اللہ ﷺ کا معمول مبارک بقر عید کے دن نماز سے پہلے کھانے کا نہیں تھا، بلکہ نماز کے بعد آپ ﷺ قربانی کا گوشت تناول کرتے تھے، (1)
كان رسول الله ﷺ إذا كان يوم الفطر لم يخرج حتى يأكل شيئا و إذا كان الأضحى لم يأكل شيئا حتى رجع و كان إذا رجع أكل من كبد أضحية " ( بيهقي ، حدیث : ٦١٦١ ، باب يترك الأكل يوم النحر حتى يرجع،
اس لیے جو شخص دس ذی الحجہ کوقربانی کر رہا ہو اس کے لیے مستحب ہے کہ اس روز قربانی کے گوشت سے کھانے کا آغاز کرے لیکن جیسا کہ مذکور ہوا یہ استحبابی حکم ہے ،واجب نہیں.
" و يستـحـب أن يـكـون أول تناول عن لحوم الأضـاحـي التـي هـي ضيـافـة الله ، كذا في العيني (2)
الفتاوی الھندیة ،١/١٥
کتاب الفتاوی مولانا خالد سیف اللہ رحمانی دامت برکاتہم، ج: ٤، ص: ١٤٨
Comments
Post a Comment