Qarz le kar Qurbani? قرض لے کر قربانی کرنا

 



قرض لے کر قربانی کرنا 

اگر کسی شخص کے پاس اتنا مال موجود ہے جس سے قربانی واجب ہوجاتی ہے لیکن فی الحال اس کے قبضے میں نہیں ہے تو کیا اس شخص کو کسی سے قرض لے کر قربانی کرنی چاہے ؟


 جواب :۔ جس شخص پر اپنی املاک کے لحاظ سے قربانی واجب ہو چکی ہو اور اس کے قبضے میں گھریلو سامان اتنی قیت کا موجود ہوجس سے قربانی کی جاسکتی ہے تو فقہاء نے ایسے شخص کو بھی قربانی کرنے کا حکم دیا ہے 


له مال کثیر غائب في يد مضاربه أو شريكه ومعة الحجرين أو اثاث البيت مايضحي به 

يلزم (۱) رد المحتار 9/ 453

اگر کوئی شخص گھریلو سامان جیسے  فرنیچر ، برتن وغیرہ فروخت نہیں کر نا چاہتا ہو تو اس پر واجب ہے کہ قرض لے کر قربانی کر لے، جیسا کہ اپنی دوسری ضروریات کے لیے قرض لیا کر تا ہے

کتاب الفتاوی خالد سیف اللہ رحمانی، ج: ٤، ص:١٣٣

Comments