- Get link
- Other Apps
- Get link
- Other Apps
قرض لے کر قربانی کرنا
اگر کسی شخص کے پاس اتنا مال موجود ہے جس سے قربانی واجب ہوجاتی ہے لیکن فی الحال اس کے قبضے میں نہیں ہے تو کیا اس شخص کو کسی سے قرض لے کر قربانی کرنی چاہے ؟
جواب :۔ جس شخص پر اپنی املاک کے لحاظ سے قربانی واجب ہو چکی ہو اور اس کے قبضے میں گھریلو سامان اتنی قیت کا موجود ہوجس سے قربانی کی جاسکتی ہے تو فقہاء نے ایسے شخص کو بھی قربانی کرنے کا حکم دیا ہے
له مال کثیر غائب في يد مضاربه أو شريكه ومعة الحجرين أو اثاث البيت مايضحي به
يلزم (۱) رد المحتار 9/ 453
اگر کوئی شخص گھریلو سامان جیسے فرنیچر ، برتن وغیرہ فروخت نہیں کر نا چاہتا ہو تو اس پر واجب ہے کہ قرض لے کر قربانی کر لے، جیسا کہ اپنی دوسری ضروریات کے لیے قرض لیا کر تا ہے
کتاب الفتاوی خالد سیف اللہ رحمانی، ج: ٤، ص:١٣٣
Comments
Post a Comment