Mahoomin ke nam se Qurbani مرحومین کے نام سے قربانی

 


مرحومین کے نام سے قربانی 

سوال ( 1304 ) مرنے والوں کے نام سے قربانی دینا درست ہے یا نہیں؟ 

جواب :۔ میت کی طرف سے قربانی کی جاسکتی ہے رسول اللہ ﷺ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو وصیت فرمائی تھی کہ ان کی طرف سے قربانی کیا کریں؛ چنانچہ حضرت علی آ پ ﷺ کی طرف سے قربانی کیا کرتے تھے ،(۱) 

سنن ابی داؤد، حدیث نمبر : 2790، باب الأضحیة عن الميت

مردہ کی طرف سے قربانی کی جاۓ تو قربانی کا ثواب اس مردے کے لئے ہوگا ، اور ملکیت ذبح کرنے والے کی، جیسے اپنی قربانی کے گوشت کے تین حصے کیے جاتے ہیں ایک حصہ اپنے لئے ایک حصہ دوست واحباب کے لئے اور ایک حصہ غرباء کے لئے ۔ اسی طرح اس کے بھی تین حصے کئے جائیں گے۔


" مـن ضـحـي عـن الـمـيـت ... والأجـر للميت والملك للذابح" (۲) رد المحتار 9 / 72

 اگرمیت نے خود قربانی کی وصیت کی ہو ، تو پھر ضروری ہے کہ وہ خود اس میں سے نہ کھائے 

" والمختار أنه ضحى بأمر الميت لا يأكل وإلا یأکل (۳) رد المحتار 9 / 72

کتاب الفتاوی مسئلہ : 1304، خالد سیف اللہ رحمانی، ج: ٤، ص: 137

Comments