- Get link
- Other Apps
- Get link
- Other Apps
حمد باری
میں گناہوں میں ہوا غوطہ زن تری بندگی سے فرار ہوں
تو رحیم ہے تو غفور ہے، میں تو سيئات کا یار ہوں *
تری نعمتیں بھی ہزاروں ہیں، تری رحمتیں بے شمار ہیں
جو عزازلی ہیں جنود؛ میں تو انہیں کا ایک شکار ہوں *
تو لطیف ہے تو کریم ہے، تو حمید ہے تو ودود ہے
جو ذنوب سے ہے بھری ہوئی، میں اسی فضا کا مدار ہوں *
ہے خزانہ تیرا بھرا ہوا، کسی چیز کی بھی کمی نہیں
اے رحیم! رحم کے پھول دے، میں شکستہ ایک مزار ہوں *
تجھے واسطہ ہے شفیع کا، اےخدائے پاک حبیب کا
لےحساب یسر مرا خدا، میں تو یونہی قابل دار ہوں *
میں ہوں رو سیہ ، مجھے بخش دے، ہوں ترے حبیب کا امتی
ترا نور مجھ میں جو آگیا، تو میں روشنی کا منار ہوں *
میں نے حد کو تیرے ہے توڑ دی، میں خطاؤں سے ہوں گھرا ہوا
ہو آگ تقاطر عفو تو، میں خزاں کے بعد بہار ہوں *
تنویر خالد
Comments
Post a Comment