ڈوب کر مرنے والے کو غسل

ایک شخص کی ڈوبنےکی وجہ موت ہوگئی، ڈوبنے کے فوراً بعد ہی لاش مل گئی پھولی پھٹی نہیں تھی، تو کیا اس لاش کو دوبارہ غسل دیا جائے گا یا پانی میں سے نکلنا ہی اس کے لیے غسل ہو جائے گا مفتی ابو ذکوان اڑیسہ الجواب و بالله التوفيق اگر لاش کو پانی سے نکالتے ہوئے غسل کی نیت سے متعدد مرتبہ حرکت دے دی جائے تو یہ بالقصد حرکت دینا غسل مان لیا جائے گا صرف پانی سے نکالنا غسل کے لیے کافی نہیں ہوگا؛ بل کہ اس کو غسل دینا ضروری ہوگا الميت إذا وجد في الماء لا بد من غسله لأن الخطاب بالغسل توجه على بني آدم و لم يوجد من بني آدم فعل، إلا أن يحركه في الماء بنية الغسل عند الإخراج، كذا في التجنيس، الفتاوى الهندية، 1/158

Comments