سورہ فاتحہ نماز کے لیے ضروری ہے

 
جناب مفتی صاحب  السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
میں کل سیتامڑھی گیا تھا وہاں پر ایک مسجد میں ظہر کی نماز پڑھنے گیا، تو وہاں بہت سارے پوسٹرز لگے ہوئے تھے جن؛ میں سے ایک تھا " بغیر سورہ فاتحہ کے نماز نہیں ہوتی ہے"  اور اس پوسٹر میں دیگر حدیثیں بھی لکھی ہوئی تھیں ،  میں اس کے بعد سے بہت پریشان ہوں کہ اصل صحیح مسئلہ کیا ہے؟
مستفتی :ڈاکٹر مغفور صاحب،  اکڈنڈی،  پریہار،  سیتامڑھی،  بہار

الجواب و باللہ التوفيق :

و علیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
ماشاء اللہ، آپ نے سمجھ داری کا ثبوت دیتے ہوئے صحیح مسئلہ کی تحقیق کے لیے رابطہ قائم کیا؛  ورنہ پوسٹر بازی نے بہت سے لوگوں کو پریشان کر رکھا ہے بل کہ بعض بیچارے تو ہمہ دانی کا دعوٰی کر کے پھر کچھ اور سننے کو تیار ہی نہیں ہوتے. جب کہ قرآن کریم میں اللہ تعالٰی نے مسلمانوں کو حکم دیا ہے "  " یعنی اگر تم حقیقت حال سے صحیح واقفیت نہیں رکھتے ہو تو سمجھ دار لوگوں سے معلوم کر لو،  اور یہ بات معلوم ہے کہ دین کے بارے میں سمجھ دار لوگ وہی ہیں  جنہوں نے قرآن و سنت کو سمجھنے کے لیے اچھا خاصا وقت لگایا ہے ؛ نہ یہ کہ جھگڑے کرنے کے لیے ایک دو آیتیں اور ایک دو حدیثیں یاد کر لی اور اہل قرآن و اہل حدیث بن گئے.
خیر تو آپ نے اس حدیث کے بارے میں پوچھا ہے جو پوسٹر میں لکھی تھی کہ سورہ فاتحہ کے بغیر نماز نہیں ہوتی
***  بے شک ہم بھی کہتے ہیں کہ اگر جماعت کی نماز میں امام سورہ فاتحہ نہ پڑھے تو ترکِ واجب کی وجہ سے نماز نہیں ہوتی.
***   اگر منفرد اپنی نماز میں سورہ فاتحہ نہ پڑھے ترکِ واجب کی وجہ سے نماز نہیں ہوتی.

رہی یہ بات کہ اتنی تفصیل تو اس پوسٹر میں تھی نہیں، تو یہ بات معلوم ہونا چاہیے کہ صرف ایک حدیث دیکھ کر شریعت کا حکم معلوم نہیں کیا جاسکتا ہے ورنہ بہت سی آیتیں اور حديثِیں دیگر آیتوں اور حدیثوں کی بہ ظاہر مخالف نظر آئیں گی؛ اس لیے علماء نے مکمل ذخیرہ احادیث اور قرآن پر عبور کے بغیر  کسی ایک حدیث یا آیت سے کوئی حکم ثابت کرنے کو جہالت کہا ہے. 
اب آئیے اس تفصیل کو سمجھتے ہیں، تو اصل میں ایک حدیث ہے جس میں کہا گیا ہے کہ
*اگر کوئی امام کے ساتھ نماز پڑھ رہا ہے تو امام کی قرآت اس مقتدی کے لیے کافی ہوجائے گی
* اس لیے مقتدی قرآن کے حکم،  جب قرآن پڑھا جائے تو دھیان سے سنو اور خاموش رہو،  پر عمل کر لے گا،
*اور ہاں ایک حدیث ہے،  کہ مسجد کے قریب رہنے والے کی نماز صرف مسجد میں ہی ہوتی ہے،  لیکن کوئی بھی یہ نہیں کہتا کہ اگر قریب میں رہنے والا شخص مسجد نہ جائے تو اس کی نماز نہیں ہوگی ،  مطلب یہ ہے کہ تاکید فرمائی گئی ہے فرض نہیں کیا گیا ہے اسی طرح سورہ فاتحہ کو  واجب قرار دیا گیا ہے

Comments